فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں طویل عرصے سے پابند سلاسل فلسطینی خطرناک امراض کا شکار ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ طویل عرصے سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خطرناک نوعیت کے جسمانی اور نفسیاتی عوارض کا شکار ہیں۔
رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ میں پرانےاسیران کے اہل خانہ کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں 48 فلسطینی اسیران 20 سال سے زاید عرصے سے پابند سلاسل ہیں۔ جب کہ 25 فلسطینی اسیران 25 سال سے قید ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 فلسطینی اسیران کی اسیری کا عرصہ 30 سال یا اس سے زاید پرمحیط ہے۔ ان میں اسیر کریم یونس بھی سرفہرست ہیں۔
سنہ 2011ء میں وفاء احرار ڈیل کے دوران اسرائیلی جیلوں میں پرانے 65 فلسطینیوں کو رہا کیا گیا۔ ان میں اسیر رہ نما نائل البرغوثی بھی شامل تھے جنہیں دو سال کے بعد دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔ وہ مسلسل 35 سال اسرائیلی زندانوں میں قید رہے۔