اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع ایک تاریخی مقام پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے لیے سیل کر کے اس میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی عاید کر دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اتوار کی شام سیکڑوں یہودیوں نے شمالی الخلیل کے حرم الرامہ کے مقام پر دھاوا بولا اور اس تاریخی جگہ کو گھیرے میں لینے کے بعد تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کر دی۔
حرم الرامہ کے کالونی کے وسط میں واقع ہونے اور صہیونی فوج کی بھاری نفری کی تعیناتی کے باعث ہزاروں کی تعداد میں مقامی شہری محصور ہو کر رہ گئے۔
عینی شاہدین نے نامہ نگار کو بتایا کہ صہیونی فوج کے دھاوے کا مقصد یہودی آباد کاروں کےتاریخی مقام پر آمد و رفت میں انہیں سیکیورٹی مہیا کرنا اور ان کے لیے سہولت مہیا کرنا ہے۔
نامہ نگار کے مراسلے کے مطابق بعد ازاں مشرقی الخلیل کی حاجائی کالونی کے آباد کاروں کے تاریخی مقام میں گھس کر یہودیوں نے وہاں مذہبی رسومات کی ادائی کے ساتھ ہلہ گلا کیا۔ وہاں پر موجود دالسلام اسکول کی طالبات کو ایک بس کے ذریعے فوری طورپر نکال دیا گیا۔
اس موقع پر یہودی آباد کاروں نے اسکول بس پر سنگ باری کی جس کے نتیجے میں بس کے شیشے ٹوٹ گئے اور طالبات میں خوف وہراس پھیل گیا۔