چهارشنبه 30/آوریل/2025

دشمن کوقوم پرجارحیت مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی:ھنیہ

پیر 16-جولائی-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں صہیونی ریاست کو غزہ کی پٹی میں جارحیت مسلط کرنے اور نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے فلطسینی بچوں کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب میں ھنیہ نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی روک تھام کے لیے مختلف ممالک اور قوتوں نے کردار ادا کیا ہے۔ فلسطینی مزاحمت کو صہیونیوں پر بالادستی اور فوقیت حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی دشمن غزہ کے عوام کو تین بار تباہ کن جنگوں میں آزما چکا ہے۔ فلسطینی قوم نے دشمن کے ہاتھ سے اپنی فتح سلب کرکے حاصل کی۔ اگرچہ فلسطینی قوم کو بے پناہ جانی اور مالی قربانیاں دینا پڑیں مگر آخر کار شکست صہیونی ریاست کا مقدمہ ٹھہری ہے۔

اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی جماعتیں صہیونی غاصبوں کے تعاقب میں ہیں۔

حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر حملے کرکے پرامن حق واپسی کی تحریک ناکام بنانا چاہتا ہے مگر دشمن کی یہ سازش کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ محاصرہ جلد ختم ہوگا اور فلسطینیوں کو محصور کرنے اور غزہ کو ایک جیل میں تبدیل کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

امریکی حکومت کی طرف سے پیش کردہ صدی کی ڈیل منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدی کی ڈیل گہری سازش ہے مگر اسے نہ تو فلسطینی قوم قبول کرے گی اور نہ ہی علاقائی طاقتیں اسے تسلیم کریں گی۔

ادھر غزہ کی پٹی کےدورے پرآئے اقوام متحدہ کے مندوب نیکولائے ملاڈینوف نے اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں غزہ کی پٹی کی تازہ کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی