قابض صہیونی حکام نے ایک فلسطینی دو شیزہ کی رہائی کے تاریخ پر اسے رہا کرنے کے بجائے انتقامی پالیسی کے تحت چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں ڈال دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام کی طرف سے21 سالہ اسیرہ فداء محمد یوسف اخلیل کو جمعہ کے روز رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اسے شمالی شہر طولکرم کی ایک فوجی چوکی پر پہنچانے کے بعد وہاں سے اس کے اہل خانہ کے حوالے کرنے کے بجائے دوبارہ حراست میں لے کر چھ ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا گیا۔
خیال رہے کہ اسیرہ اخلیل کو 29 مئی کو حراست میں لیا تھا اور اسرائیل کے خلاف اشتعال اور نفرت پھیلانے کے الزام میں 95 روز قید کی سزا کا حکم دیا گیا تھا۔
فداء اخلیل القدس اوپن یونیورسٹی میں اکاؤٹنگ کی طالبہ ہیں اور تیسرے سال میں ہیں۔ اس پر صہیونی ریاست کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والا مواد پوسٹ کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔