اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اسرائیلی ریاست کے منظم جرائم کی روک تھام اور مظلوم فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے چار تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے تجویز پیش کی گئی ہے کہ فلسطینیوں اوراسرائیلی فوج کے درمیان کشیدگی کا مرکز رہنے والے علاقوں میں سیکیورٹی اور سول مبصرتعینات کیے جائیں جو اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے حربوں کے بارے میں معلومات جمع کریں۔
اس کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کو انسانی امداد مہیا کی جائے اور فلسطین میں ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی فیلڈ تنظیموں اور دیگر عالمی اداروں کی ٹیموں کو میدان کی صورت حال سے با خبر رکھنے کے لیے انہیں ہرجگہ پہنچنے کا موقع دیا جائے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے 14 صفحات کو محیط ایک رپورٹ میں مشرقی غزہ کی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کے خلاف اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کے ساتھ پرتشدد حربے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر فلسطینیوں کے احتجاج اور تحریک حق واپسی کو کچلنے کے لیے طاقت کا بے تحاشا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں ڈیڑھ سو سے زاید فلسطینی شہید اور اٹھارہ ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔