اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں تازہ کشیدگی کے بعد صہیونی کابینہ کا اجلاس رات دو بجے تک جاری رہا۔ مسلسل پانچ گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس کے دوران وزراء کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اجلاس کے دوران ہونے والی بحث پر میڈیا میں کوئی بات نہ کریں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی کابینہ کا اجلاس غزہ کی سرحد پرتازہ کشیدگی، غزہ سے بئرسبع کے علاقے میں راکٹ حملوں اور اس کی ذمہ داری فلسطینی تنظیموں پر عاید کیے جانے کے تناظر میں منعقد کیا گیا۔ اسرائیل نے الزام عاید کیا کہ غزہ سے راکٹ حملوں کی ذمہ دار اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” ہے تاہم جوائنٹ مزاحمتی کنٹرول روم نے صہیونی فوج کا الزام مسترد کر دیا۔
عبرانی اخبار "یسرائیل ھیوم” کے مطابق کابینہ کا اجلاس مسلسل ساڑھے پانچ گھنٹے جاری رہا تاہم وزراء کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس اجلاس کے بارے میں میڈیا میں کوئی بات نہ کریں۔
اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر سخت مایوسی دیکھی گئی۔ کئی وزراء نے غزہ کے حوالے سے وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزراء کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے لائبرمین نے کوئی موثر حکمت عملی وضع نہیں کی جس کے نتیجے میں غزہ کی سرحد پر حالات کشیدہ ہوئے ہیں۔