شنبه 16/نوامبر/2024

شہید فلسطینی کا جسد خاکی واپس لینے کے لیے والدن کی قانون کارروائی

منگل 6-نومبر-2018

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق گذشتہ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی سرحد پر شہید کیے گئے فلسطینی لڑکے عماد شاہین کا جسد خاکی واپس لینے کے لیے شہید کے ورثاء نے قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق17 سالہ عماد شاہین کو اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز غزہ کی سرحد پر گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا، جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا اور دوران حراست تشدد کرکےشہید کردیا تھا۔ بعد ازاں اس کا جسد خاکی بئر سبع میں قائم "سوروکا” اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ "المیزان” کے مطابق شہید شاہین کے اہل خانہ اور دیگر ورثاء نے اپنے شہید کا جسد خاکی واپس لینے کے لیے قانونی چارہ جوئی کرنے اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مدد لینے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے المیزان انسانی حقوق گروپ کے توسط سے اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹر سے بھی اس حوالے سے بات کی ہے۔ انسانی حقوق گروپ کی مندوب اور شہید کے خاندان کی وکیل میر النحال نے بتایا کہ انہوں‌نے شہید کا جسد خاکی واپس کے لیے اسرائیلی مشیر قانون اور ملٹری پراسیکیوٹر جنرل سے رابطہ کیا ہے۔

النحال کا کہنا تھا کہ ابھی تک انہیں اس حوالے سے کسی قسم کا جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

خیال رہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر گولیاں مار کر اب تک 200 سے زاید فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں سے 11 کے جسد خاکی ابھی تک اسرائیلی فوج کے قبضےمیں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی