اگرکوئی یہ سوال پوچھا کہ دنیا بھر کی ہزاروں جیلوں میں قید سب سے طویل سزا کاٹنے والا شخص کون ہوگا؟ تو اس کا جواب ہے”نائل البرغوثی”۔
جی ہاں نائل البرغوثی وہ بہادر فلسطینی رہ نما ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کے 39 قیمتی سال صہیونی زندانوں میں گzار دیے ہیں۔ یہی وجہ ہے وہ قید وبند کے اعتبار سے وہ دنیا پہلے قیدی ہیں۔
انہوں نے جس ہمت، بہادری، جرات اور عزم و استقامت کے ساتھ صہیونی زندانوں میں قید کاٹی وہ نہ صرف پوری فلسطینی قوم بلکہ پوری مسلم امہ کے لیے باعث فخرہیں۔ انہوں نے اپنی قابل رشک جوانی صہیونی زانوں کی نذرکی اور زندگی کا ایک بڑا حصہ دشمن کی قید میں گذار دیا۔
یہی وجہ ہے کہ نائل البرغوثی کو صابر، مرابط، برد بار، فکر مند، آزادی کا خواب دیکھنے والا، وطن اور ملک وملت کا خیر خواہ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے صہیونی زندانوں میں قید کے دوران بھی ہمت اور بہادری کی مثالیں قائم کیں تمام تر مظالم کے علی الرغم دشمن کے پائے استقلال میں لغزش نہیں آنے دی۔
اپنی کل 61 سالہ زندگی میں سے صرف 22 سال جیل سے باہر گذارے اور باقی تمام عرصہ صہیونی قید خانوں کی سلاخوں کے پیچھے بیت گیا۔
نائل البرغوثی کون؟
نائل البرغوثی 24 اکتوبر 1957ء کو غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر میں پیدا ہوئے۔ چار اپریل 1978ء کو انہیں پہلی بار اسرائیلی فوج نے اس وقت گرفتار کیا جب ان کی عمر 19 سال تھی اور وہ انٹرمیڈیٹ کے طالب علم تھے۔
نائل البرغوثی کی گرفتاری کے 12 روز بعد ان کے بڑے بھائی عمر اور چچا زاد فخری کو حراست میں لیا گیا۔ ان تینوں پر ایک اسرائیلی فوجی افسر کے قتل کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور انہیں تا حیات عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ ان پر سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کے ایک کار خانے کونذرآتش کرنے اور القدس میں ایک کیفے کو دھماکے سے اڑانے کا بھی الزام عاید کیا گیا۔
نائل البرغوثی نے مسلسل 33 سال اسرائیلی جیل میں گزارے۔ اسیری کے دوران ہی البرغوثی کے والدین داغ مفارقت دے گئے۔ 18 اکتوبر2011ء کو انہیں اسرائیل اور فلسطینی مجاھدین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا گیا۔ البرغوثی ان 1047 فلسطینی اسیران میں شامل تھے جنہیں اسرائیلی فوجی "گیلاد شالیت” کے تبادلے میں رہا کیا گیا تھا۔
دوبارہ گرفتاری
مگر صہیونی دشمن کو ان کی جیل سے رہائی گوارا نہ ہوئی اور 18اگست 2014ء کو انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ ان کی سابقہ قید کی سزا بحال کردی گئی۔
رہائی کا جو مختصر عرصہ انہوں نے گزارا اس میں بھی اسرائیلی دشمن کی جانب سے ان پر طرح طرح کی پابندیاں عاید کی گئی تھیں۔ انہیں رام اللہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
البرغوثی کا نام گینز بک میں دنیا کے طویل ترین قید کاٹنے والے شخص کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کو بھی اسرائیلی دشمن کی جانب سے سنگین نوعیت کے انتقامی ہتھکنڈوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان پر سماجی اور اقتصادی پابندیاں عاید کی گئیں۔
نائل البرغوثی اپنی اسیری کے 38 سال مکمل کرنے کے بعد آج اسیری کے 39 ویں برس میں داخل ہوچکے ہیں۔