اسرائیلی جیلوں میں قید 62 سالہ فلسطینی بزرگ رہ نما نے بلا جواز حراست اور عقوبت خانوں میں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ 62 سالہ اسیررزق الرجوب کی بھوک ہڑتال کوآج 25 روز ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی حالت کافی تشویشناک ہوچکی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بزرگ فلسطینی رہ نما رزق الرجوب کو اسرائیلی فوج نے 6 دسمبر 2017ء کو حراست میں لیا گیا اور انہیں انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد ان کی سزائے قید میں مسلسل 3 بار توسیع کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ رزق الرجوب کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ یہ ان کی پہلی گرفتاری یا قید نہیں بلکہ انہوں نے اپنی زندگی کے 23 سال اسرائیلی زندانوں میں قید وبند میں گذار دیےہیں۔ وہ عمر کےآخری حصے میں ہیں اور کئی امراض کا بھی شکار ہیں۔ انہوںنے صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔