فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح سے سرکاری اہلکاروں کے ہٹائے جانے کے بعد غزہ کی حکمراں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے گذرگاہ کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔ دوسری جانب حماس کے ایک رہ نما نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے اہلکاروں کے ہٹائے جانے کےبعد بند کی گئی رفح گذرگاہ جلد ہی کھول دی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما خلیل الحیہ نے کہا کہ مصرنے رفح گذرگاہ دو طرفہ آمد روفت کے لیے کھونے کی یقین دھانی کرائی ہے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ رفح گذرگاہ کب کھولی جائے گی۔
غزہ کے دورے پرآئے مصری سیکیورٹی وفد کےساتھ ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ مصری حکام کے ساتھ رفح گذرگاہ کے کھولے جانے کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ مصری بھائیوں نے معمول کے مطابق رفح گذرگاہ کو دو طرفہ آمدو ورفت کے لیے کھولنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں خلیل الحیہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کو آگے بڑھانے اور فلسطینی دھروں میں مصالحتی کوششوں پربھی بات چیت کی گئی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز مصری انٹیلی جنس کے فلسطین کے امور کے انچارج میجر جنرل احمد عبدالخالق کی قیادت میں ایک وفد غزہ پہنچا تھا جس نے حماس اور فتح کے مقامی رہ نمائوں سے ملاقات کی۔ اس وفد کی آمد کا مقصد حماس اور فتح میں ان دنوں جاری کشیدگی کم کرنا اور غزہ کی پٹی میں امن وامان اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کو آگے بڑھانا ہے۔
ادھر جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کے رہ نما طلال ابو ظریفہ نے ایک بیان میں کہا کہ مصری حکام نے انہیں رفح گذرگاہ سے معمول کے مطابق مسافروں کی آمدو رفت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔