شنبه 16/نوامبر/2024

عباس ملیشیا کا فروری میں انسانی حقوق کی 411 پامالیوں کا ارتکاب

جمعرات 7-مارچ-2019

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد سیکیورٹی اداروں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق فروری میں عباس ملیشیا نے فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی 411 پا پامالیوں کا ارتکاب کیا۔

عباس ملیشیا فروری میں روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینی شہروں کے گھروں‌ پر دھاوے بولتی، گھروں میں گھس  کر تلاشی کی آڑ میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کرتی، شہریوں کی املاک پرقبضہ کرتی اور نہتے شہریوں کی گرفتاریاں کرتی رہی ہے۔

عباس ملیشیا نے انسانی حقوق کی پامالیوں میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نما  اور رکن پارلیمنٹ ابراہیم ابو سالم کو حراست میں لے لیا۔

سیکڑوں شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد ان پر وحشیانہ تشدد کیا جاتا رہا۔ عباس ملیشیا نے فروری میں مجموعی طور پر 112 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ 84 شہریوں کو حراستی مراکز میں طلب کیا گیا جب کہ 121 کو گھروں پر نظر بند کیا گیا۔ عباس ملیشیا نے 34 بار دھاوے بولے اور 6 بار اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کے گھروں میں تلاشی لی گئی۔ عباس ملیشیا نے 141 سابق اسیران کے حقوق کی پامالیاں کی گئیں۔ 96 شہریوں کو سیاسی انتقام کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں 21 طلباء، 5 اساتذہ، تین صحافی، ایک امام مسجد، 16 انسانی حقوق کے کارکن، ایک رکن پارلیمنٹ، 29 سرکاری ملازمین،تین کاروباری شخصیت اور چار انجینیر شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی