قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر توپ خانے سے گولہ باری کی جس میں فلسطینی مزاحمتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا تاہم اس گولہ باری میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں دو مقامات پر فلسطینی رصدگاہوں اور فیلڈ مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
ایک فیلڈ آبزر ور نے ‘قدس پریس’ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ میں شہداء قبرستان کے قریب گولہ باری کی۔ اس کےعلاوہ قابض فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں حجرالدیک میں گولہ باری کی۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج شمالی غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کےعسکری ونگ کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ گولہ باری ایک ایسے وقت میں کی گئی جب کل ہفتے کو فلسطین میں ‘یوم الارض’ کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ملین مارچ کرنے والے فلسطینیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایاگیا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
غزہ میں 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی پٹی میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی غزہ کے خلاف عظیم الشان احتجاجی تحریک شروع ہوئی تھی۔ اس تحریک کو کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 274 فلسطینی شہید اور 31 ہزار زخمی ہوگئے تھے۔ گیارہ شہداء کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے اپنی تحویل میں لے رکھے گا۔