اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ایرانی ویرخارجہ محمد جواد ظریف سے دو طرفہ امور اور مسئلہ فلسطین پر بات چیت کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ھنیہ نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہ نمائوں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطین کی تازہ ترین صورت حال، غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ، مسجد اقصیٰ اور القدس کو یہودیانے اور فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی پر بات چیت کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ھنیہ نے ایران میںحالیہ ایام میں آنے والے تباہ کن سیلاب اور اس کے نیتجے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے ایرانی قوم کو درپیش مشکلات میں حماس ایرانی قوم اور حکومت کے ساتھ ہے۔
حماس رہ نما نے قضیہ فلسطین اور مسلم امہ کو درپیش تزویراتی خطرات کی روک تھام کے لیے رابطوں کےفروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فلسطینی قوم کی آزادی کی جد وجہد میں ایران کی جانب سے معاونت پر تہران کا شکریہ ادا کیا۔