سابق فلسطینی وزیر انجینیر وصفی قبھا نے کہا ہے کہ فلسطینی اسیران کے آہنی عزم کی بدولت انہیں ‘الکرامہ 2’ نامی احتجاجی تحریک میں فتح و نصرت حاصل ہوئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل 400 سے زاید فلسطینیوں نے اجتماعی طور پر 8 دن مسلسل بھوک ہڑتال کر کے صہیونی دشمن کو اپنے آئینی اور اصولی مطالبات تسلیم کرانے پر مجبور کر دیا۔
وصفی قبھا کا کہنا تھا کہ فلسطینی اسیران کی تحریک کی کامیابی قیدیوں کے آہنی عزم کا نتیجہ ہے۔ صہیونی دشمن نےفلسطینی اسیران کو طاقت کے ذریعے دبانے اور ان کی تحریک کچلنے کا منصوبہ تیار کیا تھا مگر اسیران نے اپنے آہنی عزم سے صہیونی دشمن کی سازش ناکام بنا دی۔
سابق فلسطینی وزیر برائے القدس امور کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے قیدیوں پر اضافی قدغنیں عاید کر رکھی تھیں مگر فلسطینی اسیران کے فولادی عزم اور بہادری نے اسرائیلیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اسیران نے اسرائیلی انتقامی کارروائیوں کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ آٹھ روز تک جاری رہنے والی بھوک ہڑتال کے بعد اسرائیل اسیران کے مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔