اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فلسطینی اتھارٹی کی قومی مصالحتی کوششوں کے دعووں کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی قومی مفاہمت کے صرف زبانی دعوے کر رہی ہے مگر عملی طور پر کسی قسم کے اقدامات نہیں کر رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کےترجمان عبدالرحمان شدید نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے امریکا کی سینچری ڈیل کےخلاف قومی اتحاد کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ انہوںنے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کےقومی مفاہمت کے دعوے قطعی بے بنیاد ہیں مگر زمینی حقیقت اس کےخلاف ہے۔
غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں حماس کے ترجمان نے غرب اردن میں حماس کےکارکنوں کے خلاف کریک ڈائون اور زیرحراست کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ غرب اردن میں سیاسی کارکنوںکی گرفتاریاں فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ داخلی بحران سے نکلنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے پاس کوئی ویژن نہیں اور وہ قومی مصالحت سے مسلسل راہ فرار اختیار کررہی ہے۔