یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ ماہ صیام میں بھی جاری ہے۔ گذشتہ روز 100 سے زاید یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کو 100 سے زاید یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ کے ’مراکشی دروازے‘ کے راستے صبح اور شام کے اوقات میں اندر داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے۔ اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی دروازے بند کر دیے گئے اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
قدس پریس کے مطابق درجنوں یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول میں گھس کر بے حرمتی کی۔ ان میں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار شامل تھے۔
خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ سنہ 1967ء کے بعد قابض صہیونیوں کے نرغے میں ہے اور یہودی اسی دروازے کو قبلہ اول میں دھاووں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اور پولیس نے آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔ مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل سوموار کو قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے آباد کاروں میں مذہبی پیشوا بھی شامل تھے۔