اسرائیلی فوجی بلڈوزروں نے طوباس کے جنوب میں طمون قصبے میں فلسطینیوںکے ملکیتی سینکڑوں زیتوں کے درخت اور پانی کے چار کنویں تباہ کر دیے۔
واقعے میں متاثر ہونے والے ایک کسان مرشد بنی عودہ نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نےطمون کے علاقے ام الکبیش میں 530 سے زیادہ زیتون کے درخت جڑ سے اکھاڑ دیے اور پانی کے کنویں تباہ کردیے۔
بنی عودہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے علاقے کو” قدرتی ذخائر” کا الزام لگا کر درختوں کو اکھاڑنے اور کنووں کو تباہ کرنے کی دھمکی دی تھی لیکن زمین کا مالک قانونی کوششوں کے بعد اسرائیل کو روکنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
قدرتی ذخائر کی اصطلاح اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں آبادکاری کے لیے فلسطینی زمینوں کو ضبط کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔