اسرائیل کی بدنام زمانہ جیل’عسقلان’ میں پابند سلاسل دسیوں فلسطینیوں نے کل اتوار سے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسیران کی طرف سے بھوک ہڑتال روکنے کے لیے مطالبات کی فہرست پیش کی تھی مگر قابض حکام نے فلسطینی اسیران کے جائز اور اصولی مطالبات تسلیم کرنے سے بھی انکار کر دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ان مطالبات میں جیل پر فوجی کمانڈوز کے دھاووں، مسلح دہشت گردی کی روک تھام، اسیران پر عاید کردہ پابندیوں کے خاتمے، مریض اسیران جن میں باسل النعسان ، یاسر ربایعہ، ھیثم حلس اور محمد براش شامل ہیں، کو فوری علاج کی سہولت فراہم کرنا، ڈاکٹروں کو جیلوں کے دورے اور قیدیوں کے معائنے کی اجازت دینا، جیلوں میں قیدیوں پر تشدد کا سلسلہ بند کرنا اور جاسوسی کے لیے لگائے گئے آلات اور جیمرز ختم کرنا شامل کرنا، قیدیوں کو کپڑے فراہم، کرنا، کتب کی فراہمی، کینٹین سے قیدیوں کو مرضی کے مطابق خریداری کی اجازت دینا، دن کے اوقات میں ‘فورہ’ کی مدت بڑھانا، گرمیوں میں دن کے اوقات میں ٹھنڈے پانی کی فراہمی، قیدیوں کو غیر مشروط اور بلا قیود پھل اور سبزیاں خرید کرنے کی اجازت دینا شامل ہے۔