سرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ دوسری جانب فلسطینیوں کی اردن کے راستے بیرون ملک آمدورفت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے الکرامہ گذرگاہ سے دو لاکھ 30 ہزار فلسطینیوںنے آر پار سفر کیا۔ اسرائیلی پابندیوں کے علی الرغم گذشتہ ہفتے الکرامہ گذرگاہ سے 1 لاکھ 11 ہزار733 فلسطینی بیرون ملک روانہ ہوئے، جب کہ ایک لاکھ 17 ہزار 536 فلسطینی بیرون ملک سے واپس آئے۔ اس دوران پولیس نے 629 اشتہاریوں کو حراست میں لیا جب کہ 108 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے۔
فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔
فلسطینی شہریوں اورانسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر عاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اوراُنہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پر سفری قدغنیں عاید کر رہی ہے۔