جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں فوجی کارروائی میں صہیونی فوج کی ناکامی کے عوامل کیا ہیں؟

ہفتہ 6-جولائی-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ گذشتہ برس غزہ میں خان یونس کے مقام پر فلسطینی مجاھدین کے خلاف صہیونی فوجی کارروائی کے ذمہ دار افسر کی عہدے سے سبکدوشی نے ثابت کیا ہے کہ اس کارروائی میں صہیونی فوج اور اس کے انٹیلی جنس سسٹم کو بدترین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان نے کہا کہ گذشتہ برس نومبر میں غزہ میں گھس کر ایک آپریشن کرنے والے فوجیوں کے کمانڈر کا استعفیٰ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اس کارروائی کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی حکمت عملی نے دشمن کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

انہوں‌ نے کہا کہ ایک بار یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ صہیونی فوج اور ریاست کو فلسطینی مجاھدین کے ہاتھوں شرمناک ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دشمن یہ سمجھ گیا ہے کہ وہ غزہ میں اپنے مذموم عزائم کے اہداف کے حصول میں‌ کامیاب نہیں‌ ہوسکتا۔

ترجمان نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت نے ایک بار پھر دشمن پر اپنی طاقت کا ثبوت پیش کر کے اسرائیلی فوج کو مشکل میں ڈالا، اس کے اوراق منتشر کئے، دشمن کے عزائم اور منصوبے ناکام بنائے اور غزہ پر بار بار جارحیت مسلط کرنے پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ایک سال قبل کی گئی کارروائی میں مجاھدین نے نہ صرف اس آپریشن کا ناکام بنایا بلکہ اس آپریشن میں شامل صہیونی انٹیلی جنس اداروں کےاہلکاروں تک کی شناخت کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی طاقت بہترین جنگی صلاحیت کے ساتھ اعلیٰ درجے کی انٹیلی جنس اور سراغ رسانی کی صلاحیت سے مالا مال ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں‌ بتایا تھا کہ غزہ میں فوجی کارروائی میں ناکامی پر انٹیلی جنس کے عہدیدار کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی