فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جیل میں انتظامی قید کے خلاف مسلسل 89 دن سے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی احمد غنام کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسیر اور مریض 42 سالہ احمد غنام کے اہل خانہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ احمد مسلسل 89 دن سے بھوکا پیاسا ہے اور اس نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے نواحی علاقے دورا سے تعلق رکھنے والے احمد غنام کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی اسرائیلی جیل میں حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اسرائیلی جیل حکام نے اسیر کی بھوک ہڑتال روکنے کے لیے اس کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جس کے نتیجے میں غنام کی حالت مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔
اسیر غنام کے علاوہ پانچ دیگر فلسطینی انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں اسماعیل علی 79 دن سے ، طارق قعدان 72، احمد زھران 20 دن، مصعب الھندی 18 دن اور اسیرہ اللبدی 17 دنوں سے مسلسل بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔
اسرائیل کی دو درجن جیلوں میں کم سے کم 5700 فلسطینی باقاعدہ پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 40 خواتین، 500 انتظامی قید، 230 بچے، 1000 مریض شامل ہیں جن میں سے 700 کی زندگی خطرے میں ہے۔