سوڈان کی قومہ امہ پارٹی کے صدر اور ممتاز سیاست دان صادق المہدی نے خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان کی یوگنڈا میں اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنرل برھان کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات سوڈانی قوم، عرب اقوام ، عالم اسلام اور عالمی مفادات کے خلاف ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خرطوم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صادق المہدی کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو عالمی مجرم ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے عالمی سطح پرمطالبات زور پکڑ رہےہیں۔ایسے میں اس کے ساتھ سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ کی ملاقات ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل برھان کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات سے سوڈانی قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
صادق المہدی کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو فلسطینی قوم کے خلاف نسل پرستی کی راہ پر چل رہے ہیں۔ سوڈانی لیڈر کے لیے ان سے ملاقات کا کوئی جواز نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاھو نے مظلوم فلسطینی قوم کے دیرینہ اور مسلمہ حقوق دبانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قراردادوں کا بھی مذاق اڑایا ہے۔ صہیونی ریاست اپنے قبضے اور تسلط کے دائرے کو مزید وسعت دے رہی ہے۔ اس کے ساتھ تعلقات استوار کرنا صہیونی توسیع پسندانہ پالیسی میں اس کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں سوڈان کی خود مختار کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان نے یوگنڈا کےدورے پرآئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی تھی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس ملاقات کا اہتمام متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور مصر نے کرایا تھا۔ جنرل برھان کی نیتن یاھو سے ملاقات پرسوڈانی عوام میں سخت غم وغصے کہ لہر دوڑ گئی ہے۔