اسرائیل کے پر سیکیوٹر جنرل اورحکومت کے آئینی مشیر افیحائی منڈل بلیٹ نے اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور ‘بلیو ۔ وائٹ’ کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ بینی گینٹز اور ان کی ملکیتی کمپنی ‘ھمیماد ۔ ھحمیشی’ میں ہونے والی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ یہ تحقیقات آئندہ ماہ مارچ میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات کے بعد کیا جائے گا۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سابق فوجی سربراہ کی ملکیتی سائبرکمپنی نے پولیس کے ساتھ ایک چار ارب شیکل کی مالیت کے پروجیکٹ کا معاہدہ کیا تھا تاہم بعد ازاں یہ ٹینڈر منسوخ کردیا گیا۔
اسرائیلی جوڈیشل حکام کا کہنا ہے کہ بعض لوگوں کا خیال ہےکہ بینی گینٹز کی سائبر کمپنی ڈائریکٹر کرپشن میں ملوث ہیں اور ان کے حوالے سے اسٹیٹ کنٹرول کے پاس اہم معلومات ہیں۔
عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینی گینٹز کی کمپنی کی مبینہ کرپشن کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم اس کی تحقیقات جاری ہیں۔ فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا یہ کیس کیا موڑ اختیار کرے گا۔
حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ٹویٹر پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر بینی گینٹز کی کمپنی نے کرپشن کی ہے تو یہ بہت دکھ کی بات ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی مزید کوئی وضاحت نہیں کی۔
یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل میں کنیسٹ کے انتخابات کو صرف 10 دن باقی رہ گئے ہیں۔ اسرائیل میں دو مارچ کو کنیسٹ کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ یہ ایک سال کے اندر کنیسٹ کے تیسرے انتخابا ہیں۔