اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے سے متعلق جماعت کا موقف اصولی اور اٹل ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ حماس اسرائیل کے ساتھ دوستی کے قیام اورقابض صہیونی دشمن کے ساتھ قربت بڑھانے یا غاصبوں سے میل ملاقات کو جرام سمجھتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ارض فلسطین میں قابض یہودی اور غاصب صہیونی ہمارے لیے ناقابل قبول ہیں۔ حماس غاصبوں کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانے کو جرم تصور کرتی ہے چاہے قابض دشمن کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے والا کوئی بھی ہو، ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔
بیان میں ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں پر افسوس کا اظہار کیا گیا جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس کی قیادت نے در پردہ اسرائیلی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ ذرائع ابلاغ میں حماس کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کر کے جماعت کو عوام میں بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حماس کی قیادت کا صہیونی حکام کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ کوئی رابطہ نہیں ہے۔