ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے مزید 43 یہودی آباد کاروں کو فلسطین میں آباد کرنے کے لیے بیت المقدس منتقل کر دیا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز ایتھوپیا سے ایک ہوائی جہاز کے ذریعے 43 فلاشا یہودیوں کو اسرائیل لایا گیا۔
عبرانی نیوز ویب سائٹ ‘وائی نیٹ’ کے مطابق حکومت ایتھوپیا سے فلاشا نسل کے 398 یہودیوں کو فلسطین میں لا کر آباد کرنے کے پروگرام پر کام کر رہی ہے۔ ان یہودیوں کو رواں سال فلسطین لایا جائے گا۔ تاہم اس میں وہ یہودی شامل نہیں جن کے خاندان پہلے ہی فلسطین میں آباد کیے جا چکے ہیں۔
افریقا سے فلاشا نسل کے یہودیوں کو ایک ایسے وقت میں فلسطین میں لایا گیا ہے جب دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو آئندہ ماہ مارچ میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات میں لیکوڈ پارٹی کو فلاشا نسل کے یہودیوں کے زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
فلاشا نسل کے یہودیوں کی فلسطین میں آباد کاری نیتن یاھو کی الیکشن مہم کا حصہ ہے اور وہ نام نہاد اسرائیلی ریاست میں بسائے گئے فلاشا یہودیوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔