انسانی حقوق کی تنظیموں نے کرونا وباء کے بڑھتے خطرات کے تناظرمیں فلسطین کے محصور غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی ملک بیلجیم کی غیر سرکاری تنظیموں نے پوری دنیا میں کرونا کی وبا کی روشنی میں غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔
تنظیموں نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ بیلجیم کو غزہ پر اسرائیل کی طرف سے عائد کی گئی غیر قانونی ناکہ بندی کے خاتمے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔غزہ کے محصورین کو ضروری طبی رسد میں داخل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ غزہ کو آکسیجن، انتہائی نگہداشت کے بستر ، معائنہ گروپ اور تمام سازوسامان غزہ کو ارسال کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے بحران پر قابو پانے میں مدد کے لیے کھانے پینے کی چیزیں فراہم کروانے اور غیر ملکی طبی کارکنوں کے داخلے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت کی سہولیات کو یقینی بنانا ہوگا۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی اسرائیل نے 16 سال سے مسلسل ناکہ بندی کررکھی ہے۔ موجودہ حالات میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کے نتیجے میں غزہ کے عوام سنگین معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ موجودہ کرونا کی وباء کی وجہ سے غزہ کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "جلد ہی پوری دنیا ایک کنٹینٹ اسٹیٹ میں داخل ہوجائے گی ، لیکن اگر دنیا میں ایک ہی جگہ ہے جس کو بیرونی دنیا سے زیادہ رابطے کی ضرورت ہے تو ، یہ غزہ ہی ہے ، کیونکہ اس کو ایک طویل عرصے سے ہرچیز سے منقطع کردیا گیا ہے۔