یمنی مسلح افواج نے – جمعہ کی صبح – وسطی مقبوضہ فلسطین میں تل ابیب میں ایک اہم ہدف پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ” یہ حملہ غزہ میں ہمارے بھائیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور قتل عام کے جواب میں فلسطینی عوام اور ان کے مجاہدین کی فتح ہے۔”
مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا: یمن کی مسلح افواج کی فضائیہ نے اللہ تعالیٰ کی مدد سے ایک کامیاب فوجی آپریشن کیا، جس میں مقبوضہ یافا کے علاقے جسے اسرائیلی تل ابیب کہتے ہیں، میں ایک اہم اہداف کو نشانہ بنایا۔”
قابض اسرائیل نے اعتراف کیا کہ ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک آباد کار ہلاک، جبکہ آٹھ دیگر زخمی ہوئے اور امریکی قونصلیٹ کے دفاتر کو نقصان پہنچا۔
حدث "خطير” في "تل أبيب” فجر اليوم:
– مع ساعات الفجر الأولى دوى انفجار كبير "تل أبيب” وتلقت شرطة الاحتلال مئات الاتصالات للتبليغ عنه
– بعد الفحص تبيّن أن طائرة مسيّرة ضربت مبنى في المدينة
– شرطة الاحتلال اعترفت بقتيل وعدة إصابات
– الطائرة المسيّرة اخترقت الدفاعات الجوية في pic.twitter.com/clFCxu2Fhw
المركز الفلسطيني للإعلام (@PalinfoAr) July 19 2024
انصار اللہ گروپ کے زیر انتظام یمنی فورسز نے انکشاف کیا کہ یہ آپریشن "یافا” نامی ایک نئے ڈرون سے کیا گیا جو دشمن کے دفاعی نظام کو نظر انداز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس آپریشن نے اپنے مقاصد کو کامیابی سے حاصل کیا۔
یمنی مسلح افواج نے مقبوضہ یافا کے علاقے (تل ابیب) کو غیر محفوظ علاقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ہتھیاروں کی حدود میں بنیادی ہدف ہو گا اور کہا: ہم صہیونی دشمن کے داخلی محاذ کو نشانہ بنانے اور گہرائی تک پہنچنے پر توجہ دیں گے۔
انصارا اللہ نے تصدیق کی کہ اس کے پاس مقبوضہ فلسطین میں اہداف کا مجموعہ نشانے پر ہے، جس میں حساس فوجی اور سیکورٹی اہداف شامل ہیں، اور غزہ میں ہمارے بھائیوں کے خلاف دشمن کے قتل عام اور جرائم کے جواب میں اللہ تعالی کی مدد سے ان اہداف کو نشانہ بنانا جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا: یمنی مسلح افواج کی کارروائیاں غزہ میں ان بہادر مجاہدین کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں جو اپنے تمام لوگوں اور ممالک کے ساتھ ہماری عرب اور اسلامی قوم کا دفاع کر رہے ہیں اور یہ کہ ان کی کارروائیاں جارحیت کو روکنے اور محاصرہ اٹھانے کے علاوہ نہیں رکیں گی۔