عالمی بنک کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں پانی صاف کرنے اور سمندری پانی کو قابل استعمال لانے کے منصوبے کے لیے آئندہ چار سال کے دوران ایک کروڑ ڈالر کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے غزہ کی پٹی کے شمال میں پانی صاف کرنے کے لیے یہ منصوبہ چار سال تک عالمی بنک کے تعاون سے کام کرے گا۔
منصوبے کے مطابق غزہ میں سوریج کےت پانی کو صاف کرنے کی اسکیم بھی شامل ہے۔ نئے منصوبے کو فلسطینی شراکت داری ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے ممبر شراکت داروں سے اضافی 7 3.7 ملین گرانٹ ملے گی۔
مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں عالمی بینک کے ڈائریکٹر کھنتن شنکر نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی سیورج نالیوں کی آلودگی کی وجہ سے برسوں سے ماحولیاتی تباہی کا شکار ہے جس سے ہزاروں فلسطینی متاثر ہیں۔
شمالی غزہ میں گندے پانی کی صفائی کے پلانٹ کی تعمیر کا ہنگامی منصوبہ چار بلدیات گندے پانی کے مسئلے کا بہترین حل ہے۔ بیت لاہیا میں ناقابل استعمال اور گندے پانی کی ایک جھیل بن چکی ہے جس سے زمینی آبی ذخائر کو شدید آلودگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ساحل پر پینے کے پانی کے ذخائر بھی الودگی اک شکار ہو رہے ہیں۔
ورلڈ بینک میں کےعہدیدارعدنان غوشے نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے آپریشن سے لگ بھگ چارلاکھ شہریوں کو فائدہ ہوگا۔
انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے لیے فلسطینی شراکت داری کے ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ میں ڈنمارک ، نیدرلینڈز ، ناروے ، فرانس ، فن لینڈ ، سویڈن ، کروشیا ، پرتگال ، برطانیہ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔