جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کے توسیع پسندانہ منصوبے کے خلاف مزاحمت کے لیے تیار ہیں: ھنیہ

اتوار 12-جولائی-2020

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ ، اسماعیل ھنیہ نے موجودہ مرحلے میں مرکزی مقصد کے حصول کے لیے ایک جامع حکمت عملی اور منصوبہ بندی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مغربی کنارے کے اسرائیل سے الحاق کے صہیونی پلان کو ناکام بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حماس پورے وطن کو قابض صہیونی ریاست کے پنجے سے آزاد کرانے اور اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مزاحمت کےلیے تیار ہے۔

ھنیہ نے ہفتہ کی شام عرب فورم کے دوران کہا کہ وہ صدی کی ڈیل  اور فلسطینی اراضی کےاسرائیل سے الحاق کے منصوبے کے خلاف متحد ہیں۔ اس معاہدے سے موجودہ امریکی انتظامیہ اور انتہائی دائیں بازو کی صیہونی حکومت کے مابین نظریاتی اور سیاسی اتحاد کی عکاسی ہوتی ہے جو فلسطین کے مسئلے کی بنیادوں پر حملہ کرنے والے تمام منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے اس پر زور دیا کہ  فلسطینی اراضی کے الحاق کے منصوبے ، صدی کی ڈیل  کے خاتمے ، یہودی آباد کاری ، فلسطینیوں کی جبری ھجرت امرککا اور اسرائیل کی مشترکہ سازش ہے۔ فلسطینی قوم میں دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی دشمن فلسطینی عوام کے لیے،ان کی صلاحیتوں اور مرکزی مسئلے کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت اپنی سرزمین اور اپنے عوام کے دفاع کے لیے کسی بھی جنگ میں داخل ہونے کے لئے تیار ہے۔ مزاحمت کے حملے دشمن کے لئے تکلیف دہ ہوں گے ، کیونکہ ہمیں ایک چیلنج کی شکل میں جنگ کا سامنا ہے۔ فلسطینی قوم اپنے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی