مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک 13 سالہ فلسطینی زخمی لڑکا دو ہفتے تک موت وحیات کی کشمکش کے بعد جانبر نہیں ہو سکا ہے۔ شہید فلسطینی لڑکے جس کا نام سیف زید عمیر بتایا گیا ہے، اسے تقریباً دو ہفتے پہلے مقبوضہ مغربی کنارے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوجیوں نے زخمی کر دیا تھا۔
مغربی کنارے میں میڈیکل ذرائع نے اس فلسطینی بچے کی جمعرات کے روز شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
اسرائیلی فورسز مغربی کنارے میں مسلسل کارروائیاں کر کے فلسطینیوں کی ہلاکتیں کرنے کے علاوہ ان کے گھر مسمار کر کے علاقہ خالی کرانے کی کوششوں میں رہتی ہے، یہ اسرائیلی سلسلہ پچھلے دو سال سے جاری ہے، جبکہ سات اکتوبر سے اسرائیلی فورسز اس میں تیزی پیدا کر کے صرف غزہ جنگ کے دوران اب تک 580 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہیں۔
منگل کے روز اسرائیلی فوج پانچ فلسطینیوں کو مغربی کنارے میں ہی ہلاک کر دیا تھا۔ پانچ فلسطینیوں کی شہادت کے واقعے میں ایک ماں بیٹی بھی شامل تھیں۔ ان پانچوں کو اسرائیلی فورسز نے طولکرم کے پناہ گزین کیمپ میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
جبکہ دو مزید فلسطینیوں کو مغربی کنارے کے ہی علاقے الخلیل میں شہید کیا کیا گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرون حملہ کر کے ایک مکان کو نشانہ بنایا اور تین عسکری کمانڈروں کو بھی شہید کر دیا۔
جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 13 سالہ مضروب لڑکا شہید
بدھ 24-جولائی-2024
مختصر لنک: