فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے بدھ کی شام کو اسرائیلی ریاست کےوزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔
واشنگٹن ڈی سی کیسڑکوں ہزاروں مظاہرین اس وقت احتجاج کرتے ہوئے نکل آئے جب نتین یاھو امریکیکانگریس سے خطاب کی تیاری کررہے تھے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے کہا کہ سینکڑوں اسرائیلیاب تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کے قریب مظاہرہ کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیںکہ "اب ڈیل” کی جائے۔
فلسطینی غزہ کی پٹی کے حوالے سے نیتن یاہو کی پالیسیوں پراپنے عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے اور وائٹ ہاؤس اورکانگریس کے درمیان مرکزی سڑک پنسلوانیا ایونیو پر ٹریفک بند کر دی۔
امریکی مسلمانوں اور فلسطینیوں کے علاوہ کئی یہودی غیرسرکاری تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے جو نیتن یاہو کی پالیسیوں کی مخالفتکرتے ہیں نے احتجاج میں حصہ لیا۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "غزہ میں فوریجنگ بندی”، "بی بی نسل کشی”، "بائیڈن نسل کشی” اور”آزاد فلسطین” جیسے جملے درج تھے۔
اس تناظر میں نجی اسرائیلی چینل 12 نے کہا کہ “نیتن یاہو شام(بدھ) امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سےخطاب کریں گے۔ کانگریس کے 86 ارکان نےنتین یاھو کی تقریر کا بائیکاٹ کیا۔