قطر کے وزیر خارجہ الشیخ عبدالرحمان آل ثانی نے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کےدرمیان ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوںرہ نمائوں کے درمیان فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں کرونا کی وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال اور اسرائیل بمباری کے نتیجے میں بدامنی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہےکہ گذشتہ روز قطر کے سفیر محمد العمادی نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے دورے کے بعد صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب کا دورہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس رہ نما اسماعیل ھنیہ اور قطری وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقعے پر اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی کی ظالمانہ ناکہ بندی کے خاتمے تک فلسطینی قوم اپنے حقوق کے لیے جدو جہد جاری رکھیںگے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہغزہ کی پٹی کو پرامن رکھا جائے گا مگر ہم غزہ کی پٹی قومی حقوق کی قیمت پر امن نہیں لائیں گے بلکہ اپنے حقوق حاصل کرکے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ثالثوں کے ذریعے غزہ میں امن کی کوششیں جاری ہیں۔ ہمارا مطالبہ اسرائیل کی طرف سے ہرطرح کی جارحیت روکنے اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا ہے۔
دونوں رہ نمائوںنے متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور اس کے قضیہ فلسطین کے مستقبل پر مرتب ہونے والے مضمرات پربھی بات چیت کی گئی۔
