اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے طویل بھوک ہڑتال کے بعد رہائی کا مطالبہ تسلیم کرانے والے فلسطینی قیدی ماہر الاخرس اور ان کے خاندان کو مبارک باد پیش کی ہے۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہر الاخرس نے اپنی قید کےدوران بھوک ہڑتال کے ذریعے متکبر صہیونیوں کو اپنی مرضی کا فیصلہ قبول کرنے پرمجبور کیا۔
خیال رہے کہ 49 سالہ اسیر ماہر الاخرس نے جمعہ کی شام اپنے مطالبات پورے ہونے کی یقین دہانی کے بعد بھوک ہڑتال ختم کردی تھی۔ اسرائیلی حکام نے یقین دلایا تھا کہ ماہر الاخرس کی بھوک ہڑتال میں 26 نومبر کے بعد مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔
حماس نے ماہر الاخرس کی اس کامیابی کو متکبر صہیونیوں کے غرور پر فتح قرار دیا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ اسیر ماہر الاخرس نے ثابت قدمی اور استقامت کی بہترین مثال پیش کی ہے۔ اس نے طویل بھوک ہڑتال کے ذریعے متکبر صہیونیوں کو مجبور کیا کہ وہ اس کے مطالبات تسلیم کریں اور اس کی رہائی کی تاریخ کا اعلان کریں۔
ماہر الاخرس نے 27 جولائی کو انتظامی قید میں توسیع کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ جمعہ 5 ستمبر کو ان کی بھوک ہڑتال 103 تک جاری رہی۔ اس روز اسرائیلی حکام پیش کش کہ ماہرالاخرس کو 26 نومبر کو رہا کردیا جائے گا۔ اس دوران اسے دوبارہ جیل میں نہیں ڈالا جائے گا بلکہ رہائی تک وہ اسپتال میں زیرعلاج رہیں گے۔