اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی شہری 44 سالہ سامر یحییٰ محمد درویش کو مسلسل19 سال قید کے بعد گذشتہ روز رہا کیا گیا۔ سامر درویش کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے سبسطیہ قصبے سے ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رہائی کے بعد سامر درویش کو جنوبی جنین کی الجلمہ چیک پوسٹ پرلایا گیا جہاں اس کےاقارب اوردیگر شہریوں کی بڑی تعداد اس کے استقبال کے لیے موجود تھی۔
رہائی کے بعد ملاقات کے لیے آنے والے شہریوں سے بات کرتے ہوئے سامر دریش نے کہا کہ اس کی رہائی کی خوشی اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتی جب تک اسرائیلی جیلوں میں آخری فلسطینی قید ہے۔
اس نے بتایا کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدی انتہائی مشکل حالات اور گھٹن کی فضا میں قید کاٹ رہے ہیں۔ قیدیوں کو طرح طرح کی محرومیوں کا سامنا ہے اوران کے بنیادی انسانی حقوق بھی کھلے عام پامال کیے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے سامر درویش کو 19 نومبر 2011ء کو حراست میں لیا تھا۔ اسے مسلسل دو ماہ تک ایک عقوبت خانے میں جسمانی اور نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس پراسرائیلی ریاست کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کے الزام میں 19 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔