کل جمعرات کو فلسطینمیں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے غزہ کی پٹی میں قید اسرائیلی قیدیالیگزینڈر تربنوف کے نام ایک نیا ویڈیو پیغام جاری کیا۔
قیدی، "تربنوف”نےکہا کہ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں قابض اسرائیلی حکومت "ہمیں مارنے اورلاشوں کے طور پر واپس کرنے کے لیے تلاش کر رہی ہے۔ یہ ان کے لیے ایک سستی اور ترجیحیقیمت ہے”۔
اسرائیلی قیدی نےمظاہرین سے مطالبہ کیا کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت پر دباؤ ڈالتے رہیں کہ تاکہ انہیںاور دیگر قیدیوں کو بہ حفاظت واپس لوٹایا جائے۔
اس نے وضاحت کرتےہوئےکہا کہ "ہمیں زندہ واپس لانے کا واحد راستہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے اور جنگ بندی پراتفاق کرنا ہے”۔
اسرائیلی جنگیقیدی نے نشاندہی کی کہ قابض فوج نے فضائیہ کے ذریعے اس کے حراستی مقام تک پہنچنے کی کوشش کی اور اسے متعدد بارحملے کانشانہ بنایا گیا۔ حکومت، نیتن یاہو اور فوج فوجی دباؤ کے ذریعے ہمیں واپس لانےکےلیے جھوٹ بول رہی ہے‘۔
اس نے مزید کہاکہ”وہ دراصل ہمیں مارنے کے لیے تلاش کر رہے ہیں اور زندہ لوٹنے کی قیمت ادا نہیںکرنا چاہتے، بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم لاشوں کے طور پر واپس آئیں۔ جو ان کے لیے ایکسستی اور ترجیحی قیمت ہے۔”
اس نے مظاہرین سےمطالبہ کیا کہ وہ مظاہرے جاری رکھیں اور دباؤ ڈالیں اور حکومت کو قیدیوں کے حوالےسے اپنا موقف تبدیل کرنے پرمجبور کریں۔
خیال رہے کہ اسجنگی قیدی کا ایک پیغام چند روز قبل بھی سامنے آیا تھا جس میں اس نے اسرائیلی حکومتاور انتہا پسند صہیونی وزیراعظم نیتن یاھو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔