ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے ترکی پر نئی امریکی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ترکی کی خود مختاری پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔
ایک ویڈیو تقریر میں ایردآون نے دارالحکومت انقرہ اور جنوبی ترکی نیدا ریاست کے مابین شاہراہ کے دوسرے حصے کی افتتاحی تقریب کے دوران کہا کہ امریکا نے انقرہ کے دفاعی نظام کی خریداری کے لیے شرائط کو پورا نہیں کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے ملک پر عاید پابندیاں اس لیے لگی ہیں کہ ترکی دفاع ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
ایردوآن نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک عالمی قیادت تک پہنچنے کے لیے دفاعی صنعتوں میں اپنے اقدامات میں تیزی لائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکی پابندیاں پہلی بار نیٹو کے رکن ملک پر عائد کی گئیں۔
ترک صدر نے اشارہ کیا کہ ان پابندیوں کا اصل مقصد یہ ہے کہ ترکی نے دفاعی صنعتوں میں جو ترقی کی ہے اس کا راستہ روکا جائے تاکہ اسے بیرون ملک پر انحصار کیا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خزانہ نے پیر کے روز ترک دفاعی صنعت کارپوریشن اور اس کے سربراہ اسماعیل دمیر پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔