فلسطینی اتھارٹی کی ایک جیل میں قید نوجوان فلسطینی سماجی کارکن قتیبہ عازم کو گذشتہ روز رہا کر دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی نوجوان قتیبہ عازم کے اہل خانہ نے بتایا کہ عباس ملیشیا نے عازم کو 14 دسمبر 2020ء کو حراست میں لیا تھا/
اس کی گرفتاری غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں سبسطیہ کے مقام سے عمل میں لائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ قتیبہ عازم اور ان کے خاندان کو گذشتہ آٹھ سال سے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔
عازم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی عمر 18 سال ہے۔ وہ انٹرمیڈیٹ کا طالب علم ہے اور اسے متعدد بار عباس ملیشیا کی طرف سے بھی گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔