شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ ان نے کہا ہے کہ امریکا "سب سے بڑا دشمن” ہے جس پر قابو پانا ضروری ہے۔
شمالی کوریا کی سنٹرل نیوز ایجنسی نے "کم” کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وائٹ ہاؤس میں کون آتا ہے اس تبدیلی سے واشنگٹن کی اپنے ملک کے ساتھ دشمنی نہیں بدلی جا سکتی ہے۔
پیانگ یانگ میں حکمران جماعت کی ایک کانفرنس کے دوران نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے کچھ دن قبل کم نے کہا "مخالفانہ پالیسی” کو ترک کرنا شمالی کوریا اور امریکا کے تعلقات میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری غیر ملکی سیاسی سرگرمیوں کو امریکہ جو ہمارا سب سے بڑ دشمن اور ہماری جدید ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کی روک تھام ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطع نظر اس سےامریکا میں کون اقتدار میں آتا ہے اصل نوعیت اور شمالی کوریا کے بارے میں اس کی بنیادی پالیسیاں کبھی نہیں بدلی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے سامراجی طاقتوں کے خلاف سرگرم آزاد ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا وعدہ کیا۔
کم نے جدید تحقیقاتی آلات کی مزید تحقیق اور ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کے جوہری ہتھیاروں کے اسلحہ خانے کو بڑھانے میں مزید پیشرفت پر بھی زور دیا۔