اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے تمام فلسطینی قوتوں پر زور دیا ہے کہ وہ مل کر ایک ایسا جامع سیاسی پروگرام تشکیل دیں جس میں تمام فلسطینی قوتوں کو شامل ہونے اور اپنا سیاسی کردار ادا کرنے کا موقع ملے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل نے تہران میں منعقدہ فلسطین کانگرنس سے ویڈیو کے ذریعے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قوم کواپنے حقوق کے حصول اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے ایک جامع اور مشترکہ سیاسی پروگرام کی ضرورت ہے جس میں مزاحمت کو بھی شامل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح مزاحمت فلسطینی قوم کے سلب کیےگئے حقوق کے حصول کے لیے ضروری ہے۔ یہ مزاحمت ہی ہے جو قابض دشمن پر خوف طاری کرتی ہے۔
تہران میں منعقدہ ‘غزہ مزاحمت کی علامت’ کانفرنس سے خطاب میں اسلامی جہاد کے سربراہ نے کہا کہ فلسطین میں جامع اور مشترکہ سیاسی پروگرام کے فقدان نے مشترکہ سیاسی ویژن پیدا کرنے میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔ اس کے نتیجے میں فلسطینی قوم میں اعتماد کا فقدان پیدا ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جہاد دیگر فلسطینی قوتوں کے ساتھ مل کر مزاحمت اور جہاد کا پرچم بلند کرے گی اور ہماری جدو جہد فلسطین کی مکمل آزادی اور فلسطینی پناہ گزینوںکی واپسی تک جاری رہے گی۔
زیاد النخالہ نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کا انتخابات کا اعلان مسلسل اور غیرمعمولی دبائو کا نتیجہ ہے۔ نئے انتخابات کا مقصد فلسطین میں ایک ایسی نمائندہ حکومت کا قیام ہے جسے عالمی برادری تسلیم کرے اور وہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کا بند دروازہ کھول سکے۔