قابض صہیونی فوجنے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طوباس میں آج ہفتے کی صبح وادی الفارعہ میں ایکفلسطینی نوجوان جو سابق قیدی ہیں کو گرفتارکیا جس کے بعد اسے گولی مار کر شہیدکردیا گیا۔
قابض فوج نے وادیالفارعہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان احمد عویصہ کو گرفتاری کے وقت گولی مار کر زخمیکیا جس کے بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
مزاحمتی کارکنوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں۔ قابضفوج نے وادی الفارعہ پر دھاوا بول دیا اور سابق قیدی احمد عویصہ کے گھر کو گھیرے میںلے لیا۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج نے سابق قیدی احمد عویصہ کو وادی الفارعہ میں ان کے گھر کامحاصرہ کرنے کے بعد گرفتار کر کے گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہشہید عویصہ کو دو سال اسیری میں گزارنے کے بعد چند ہفتے قبل ہی قابض ریاست کی جیلوںسے رہا کیا گیا تھا۔
غزہ کے خلاف ایکسال سے جاری نسل کشی کی جنگ کے متوازی طور پر قابض اسرائیلی فوج اور اس کے آبادکاروں نے مغربی کنارے میں اپنی دہشت گردی تیز کردی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 163بچوں سمیت 742 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 6250 زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارتداخلہ کے مطابق تقریباً 11000 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔