اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے جمعرات کی شام مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں بےرحمانہ قتل عام کے نتیجے میں درجنوں معصوم فلسطینیوں کی شہادت اور زخمی کیے کیشدید مذمت کی ہے۔
حماس نے کہا ہےکہ صہیونی فوج کا یہ بزدلانہ حملہ معصوم لوگوں کا اجتماعی قتل عام ہے، مگر یہ قتلعام ہماری مزاحمت کے حوصلے پست نہیں کرسکتا۔
حماس نے کہا کہجمعرات کی شام طولکرم کیمپ کے ایک کیفے پر جمعرات کی شام وحشیانہ قابض طیاروں کیبمباری، جس میں درجنوں خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوئے۔مغربی کنارے کے خلاف صہیونیجاری جارحیت میں ایک خطرناک اضافہ ہے اور بزدل دشمن کی خون خواری کا ثبوت ہے۔ نہتےبچوں اور خواتین کا قتل عام اس کی جارحیت،دیوالیہ پن اور مزاحمت کو کچلنے میں ناکامی کا ثبوت ہے۔
خیال رہے کہجمعرات کی شام طولکرم کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں کیبمباری میں بیس سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
حماس کی طرف سےجاری ایک پریس بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ حماس نے اپنےبیان میں کہا ہے کہ ہم طولکرم میں قتل عام کے شہداء کے لیے سوگ مناتے ہیں جوغدارانہ قابض دشمن کی بمباری کے نتیجے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
حماس نے کہا کہ انہوںنے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ہمارے عوام کی ثابت قدمی ایک ناقابل تسخیر رکاوٹہوگی جو قابض دشمن کو ننگا ناچ جاری رکھنے سے روکے گی۔ ہم قربانیاں دینے کا سلسلہجاری رکھیں گے اور شہدا کے نقش قدم پر چلیں گے۔
حماس نے مغربیکنارے کے لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام گورنریوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کےلیے گھروں سے باہر نکلیں۔
حماس نے کہا کہ طولکرم میں قتل عام کا واقعہ غزہ اورلبنان میں جاری وحشیانہ قتل عام کا تسلسل ہے۔