پاپولر فرنٹ فاردی لبریشن آف فلسطین نےزور دے کر کہا ہے کہ جماعت کے اسیر رہ نما اور سیکرٹری جنرلاحمد سعدات کی اہلیہ عبلہ سعدات کی گرفتار فلسطینی خواتین کے عزائم کو شکست دینےکےلیےقابض صہیونی فوج کا ایک نیا جرم ہے۔
فرنٹ نے منگل کوایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ گرفتاری ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جس میں قومی اورحقوق نسواں کی تحریک کے رہ نماؤں اور ان کے خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انحملوں کا مقصد انہیں قابض ریاست کے خلاف ان کی جدوجہد کو روکنے اور ان کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ سماجی کارکن عبلہ سعدات کو نشانہ بنانا اسرائیل کا ایک نیا جنگی جرم ہے۔ انکا خاندان بالخصوص ان کے شوہر اور جماعت کے سیکرٹری جنرل ابو غسان اس گل دستے کےپھول ہیں جنہیں بار بار صہیونی فوج کی طرف سے نشانہ بنایا جاتا ہے، مگر اس سے انکی ثابت قدمی اور جدوجہد کو نہیں روکا جا سکا۔
فرنٹ نے اس باتپر زور دیا کہ ایسے جرائم ہمارے عوام کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے گے اور نہ ہی انمجاھدین کے عزم کو متاثر کریں گے جو اسرائیلی ریاست کے ناجائز تسلط کے خلاف دشمنکی سازشوں کے باوجود اپنی جدو جہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فرنٹ نے مزید کہاکہ یہ گرفتاری فلسطینی خواتین کے حوالے سے قابض فوج کی مجرمانہ پالیسیوں کو نمایاں کرتی ہےجن کی مدد سے مسلسل بدسلوکی اور گرفتاریوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اسرائیلی ریاستکی طرف سے ان کی ساتھ کارکن خالدہ جرار کو بھی ایسے ظالمانہ طرز عمل کا سامنا ہےجس میں انہیں گرفتاری کے بعد قید تنہائی میں ڈالا ہے۔
خیال رہے کہ آجمنگل کو قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران پاپولرفرنٹ کے اسیر رہ نما احمد سعدات کی اہلیہ عبلہ سعدات سمیت درجنوں فلسطینیوں کوحراست میں لے لیا۔