جمعه 15/نوامبر/2024

سات اکتوبر کے بعد ایردوآن کا اسرائیل کے خلاف فوجی مداخلت کا عندیہ

پیر 29-جولائی-2024

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے ملک کی فوج کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے تا کہ "فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا بھرپور جواب” دیا جا سکے۔

انھوں نے یہ بات اتوار کے روز ریزے صوبے میں حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران میں کہی۔

ایردوآن نے کہا کہ "جس طرح ہم نگورہ قرہ باخ میں اور لیبیا میں داخل ہوئے تھے عین اسی طرح ان لوگوں (اسرائیل) کے ساتھ بھی کر سکتے ہیں اور ہمیں اس سے روکنے والی کوئی چیز نہیں، صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اتنے طاقت ور ہوں کہ یہ قدم اٹھا سکیں”۔

فلسطینی صدر محمود عباس کو ترکیہ کے پارلیمنٹ میں خطاب کی دعوت کے حوالے سے ایردوآن کا کہنا تھا کہ "ہم نے انھیں دعوت دی تھی تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ محمود عباس ہمیں مثبت جواب دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے”۔

ایردوآن نے باور کرایا کہ ترکیہ کے پارلیمنٹ کے دروازے درست راستے پر گامزن ہر شخص کے لیے کھلے ہیں۔


گذشتہ برس 7 اکتوبر سے اسرائیل امریکی آشیرباد سے غزہ کی پٹی میں وحشیانہ جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ تیس ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس کے علاوہ 10 ہزار سے زیادہ لوگ لا پتا ہو چکے ہیں۔ غزہ میں بھوک اور تباہی کے مناظر بد ترین انسانی المیے کا اعلان کر رہے ہیں۔


تل ابیب حکومت نے فوری فائر بندی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرار داد کو نظر انداز کرتے ہوئے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے ان احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا جن میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی روکنے اور انسانی صورت حال بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں۔ 

مختصر لنک:

کاپی