ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے ملک کی فوج کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے تا کہ "فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا بھرپور جواب” دیا جا سکے۔
انھوں نے یہ بات اتوار کے روز ریزے صوبے میں حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران میں کہی۔
ایردوآن نے کہا کہ "جس طرح ہم نگورہ قرہ باخ میں اور لیبیا میں داخل ہوئے تھے عین اسی طرح ان لوگوں (اسرائیل) کے ساتھ بھی کر سکتے ہیں اور ہمیں اس سے روکنے والی کوئی چیز نہیں، صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اتنے طاقت ور ہوں کہ یہ قدم اٹھا سکیں”۔
هذه اللغة هي التي يفهمها العدو الصهيوني، وهذه اللغة التي يجب أن تكون، لا يعقل أن تترك الأمة الشعب الفلسطيني يذبح من الوريد للوريد pic.twitter.com/khjSZSpM3b
أدهم أبو سلمية Adham Abu Selmiya (@adham922) July 28 2024
فلسطینی صدر محمود عباس کو ترکیہ کے پارلیمنٹ میں خطاب کی دعوت کے حوالے سے ایردوآن کا کہنا تھا کہ "ہم نے انھیں دعوت دی تھی تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ محمود عباس ہمیں مثبت جواب دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے”۔
الرئيس التركي أردوغان:
كما تدخلنا في كاراباخ وليبيا، سنفعل شيئاً مشابهاً لإسرائيل.. لا يوجد شيئ يمنعنا من أن نفعل هذا. pic.twitter.com/pnjn1gLFVRالرادع التركي (@RD_turk) July 28 2024
ایردوآن نے باور کرایا کہ ترکیہ کے پارلیمنٹ کے دروازے درست راستے پر گامزن ہر شخص کے لیے کھلے ہیں۔
الرئيس #أردوغان: علينا تعزيز قوتنا لردع #إسرائيل عن ممارساتها بحق الفلسطينيين، كما دخلنا قره باغ و #ليبيا، يمكننا فعل الشيء نفسه مع هؤلاء، فلا يوجد شيء يمنع ذلك، فقط علينا أن نكون أقوياء حتى نُقدم على هذه الخطواتhttps://t.co/FMvrAfLfYN pic.twitter.com/ESW61OD0yI
Anadolu العربية (@aa_arabic) July 28 2024
گذشتہ برس 7 اکتوبر سے اسرائیل امریکی آشیرباد سے غزہ کی پٹی میں وحشیانہ جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ تیس ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس کے علاوہ 10 ہزار سے زیادہ لوگ لا پتا ہو چکے ہیں۔ غزہ میں بھوک اور تباہی کے مناظر بد ترین انسانی المیے کا اعلان کر رہے ہیں۔
– قناة 12 العبرية pic.twitter.com/rpnDEszX9Y
وكالة أنباء تركيا (@tragency1) July 28 2024
تل ابیب حکومت نے فوری فائر بندی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرار داد کو نظر انداز کرتے ہوئے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے ان احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا جن میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی روکنے اور انسانی صورت حال بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں۔
لأول مره منذ أندلاع الحرب في غزه”
.
الرئيس التركي أردوغان |
كما تدخلنا في كاراباخ وليبيا،سنفعل شيئًا مشابهًا لإسرائيل
لا يوجد شيئ يمنعنا من أن نفعل هذا. pic.twitter.com/yMkTtW4pL4Dr.mehmet canbekli (@Mehmetcanbekli1) July 28 2024