اسرائیلی عقوبت خانوںمیں پابند سلاسل سینیرر فلسطینی رہ نما عبداللہ برغوثی پر اسرائیلی فوجیوں نے وحشیانہتشدد کیا جس کے نتیجے میں ان کی پسلیاں ٹوٹ گئی ہیں۔
اسیر رہ نما عبداللہالبرغوثی کے اہل خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں تشدد کے باعثالبرغوثی کی پسلی کی ہڈیاں ٹوٹ گئی ہیں۔
اسیر رہ نما کی اہلیہ مسزالبرغوثی نے تصدیق کی کہ رہائی پانے والے قیدیوں میں سے ایک نے چند روز قبل انہیں مطلعکیا تھا کہ عبداللہ کو شتہ جیل میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
باون سالہ البرغوثی کاتعلق وسطی مغربی کنارے میں رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع بیت ریما قصبے سے ہےاور وہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےعسکری ونگ القسام بریگیڈز کے اہم ترین رہ نماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔
اسیر رہ نما کی اہلیہ نےالعربی الجدید اخبار کو بتایا کہ اسرائیلی قابض افواج نے شتہ جیل میں قیدیوں کے سیلوںپر دھاوا بولا اور میرے شوہر سمیت تمام قیدیوں کو شدید زدوکوب کیا۔ بدترین تشدد کےدوران ان کے شوہر کی پسلیاں ٹوٹ گئی ہیں اور وہ اس وقت تکلیف میں ہیں۔ تشدد کے بعدان کا علاج نہیں کرایا گیا۔
البرغوثی القسام بریگیڈزکے ایک اہم رہ نما ہی۔ وہ ایک مصنف، انجینیر اور دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کےماہرہیں۔ انہیں 2003ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر اسرائیلی فوج نے 7 کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا اور یک طرفمقدمے میں انہیں 67 بار عمر قید اور 5200 سال کی سزا سنائی تھی۔ ان پر کمانڈو آپریشنکے نتیجے میں 67 صہیونیوں کو ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی کرنے کا الزام عاید کیاجاتا ہے۔