لبنانی حزب اللہکے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ "عظیم رہنما شہید الشیخصالح العاروری نے اپنی جوانی اور زندگی جہاد، مزاحمت، کام، لڑائی، اسیری، ہجرت اورجہاد میں گذاری "۔
حسن نصراللہ نےاپنی تقریر میں مزید کہا کہ فلسطین میں بہادری اور میدان جنگ میں کامیابیاں ایک دن، ایک سال یاسالوں کا نتیجہ نہیں ہیں بلکہ فلسطینی دھڑوں کی دو دہائیوں کی انتھک محنت کا نتیجہہیں۔ فلسطینی تحریک آزادی میں شہید العاروری ایک بطل حریت تھے۔
حسن نصر اللہ نےشہید صالح العاروری کے اہل خانہ، فلسطینی عوام اور اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] سےتعزیت کا اظہار کیا۔
حسن نصراللہ نےکہا کہ "ان کی قربانیوں کے بابرکت اور قابل تعریف نتائج ہوں گے جو لبنان،فلسطین، شام اور پوری قوم کے لیے اچھے ہوں گے”۔
انہوں نے اس باتکی طرف اشارہ کیا کہ "القسام” بریگیڈز کی طرف سے شروع کی گئی "طوفانالاقصیٰ” جنگ کی وجوہات واضح اور معلوم ہیں اور حماس نے جنگ کے آغاز سے ہی انکا اعلان کیا تھا۔
منگل کی شام حماسنے حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کے ساتھ اس کے کئی رہ نماؤں کواسرائیلی فوج نے بیروت میں بمباری کرکے شہید کردیا تھا۔