ترک میڈیا نے اطلاع دی کہ ترکیہ نے منگل کے روز اسرائیل کی موساد انٹیلی جنس سروس کے لیے جاسوسی کے شبے میں 33 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد کی قومیتوں کی وضاحت نہیں کی گئی۔
نجی ڈی ایچ اے اور سرکاری اناضول نیوز ایجنسیوں نے اطلاع دی کہ مشتبہ افراد کو استنبول کے ارد گرد آٹھ صوبوں میں چھاپوں کے دوران پکڑا گیا اور مزید بتایا کہ ان کے مشن میں اغوا اور جاسوسی کا کام شامل تھا۔
اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ کی سکیورٹی سروسز اب بھی 13 مزید مشتبہ افراد کی تلاش میں ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے "بین الاقوامی جاسوسی” میں ملوث ہیں۔
اسرائیل اور حماس کی جنگ شروع ہونے کے بعد ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات تیزی سے خراب ہو گئے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے لیے دنیا کے ایک سخت ترین ناقد بن گئے ہیں جن کا گذشتہ ہفتے انہوں نے ایڈولف ہٹلر سے موازنہ کیا تھا۔
ایردوآن نے تل ابیب میں انقرہ کے ایلچی کو واپس بلا لیا اور مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی کمانڈروں اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں "جنگی جرائم” کے لیے مقدمہ چلایا جائے۔
غزہ جنگ سے ترک اسرائیل تعلقات میں بتدریج بہتری کا خاتمہ ہو گیا جو گذشتہ عشرے کے بیشتر عرصے کے دوران مؤثر طریقے سے منجمد تھے۔