امریکا کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر انتقال کر گئے۔ وہ نوبیل انعام یافتہ سفارتکار تھے اور ان کی عمر 100 برس تھی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اُن کی فرم ’ڈاکٹر کسنجر ایسوسی ایٹس‘ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ایک معزز امریکی اسکالر اور تجربہ کار شخصیت ہنری کسنجر آج کنیکٹی کٹ میں اپنے گھر میں انتقال کر گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہنری کسنجر کی آخری رسومات کے لیے ان کے اہل خانہ کی جانب سے نجی طور پر اہتمام کیا جائے گا، بعدازاں یادگاری تقریب نیویارک میں منعقد کی جائے گی۔
بیان میں اُن کی موت کی کوئی وجہ فراہم نہیں کی گئی، ہنری کسنجر 100 برس کی عمر میں آخری وقت تک انتہائی فعال رہے، وہ رواں برس جولائی میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے لیے چین گئے تھے۔
سابق وزیر خارجہ نے کئی کتابیں لکھیں جن میں سفارتکاری اور قیادت سے متعلق امور پر غیر معمولی امور زیر بحث لائے گئے تھے۔
چین کے ساتھ امریکا کے تعلقات ہنری کسنجر کی سب سے یادگار میراث میں سے ایک ہے۔ انیس سو ستر میں وہ صدر رچرڈ نکسن کے دور میں وزیر خارجہ تھے۔
انہوں نے سوویت یونین کے خلاف سرد جنگ کے پیشِ نظرخفیہ طور پر چین کا دورہ کیا تھا جس کی وجہ سے امریکا اور چین کے تعلقات کی راہیں کھلی تھیں۔
ہنری کسنجر نے سیکریٹری آف سٹیٹ اور نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں، اُن کو ویتنام کی جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات پر نوبیل پرائز سے نوازا گیا۔
ہنری کسنجر امریکا کے انتہائی متنازع مگر قابل احترام سفارتکاروں میں سے ایک تھے، ہنری کسنجر کا انتقال ریاست کنیکٹی کٹ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہوا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ہنری کسنجر آخری وقت تک انتہائی فعال رہے، وہ وائٹ ہاؤس میں میٹنگز میں بھی شریک ہوتے رہے تھے۔
سابق وزیر خارجہ نے کئی کتابیں لکھیں جن میں سفارتکاری اور قیادت سے متعلق امور پر غیرمعمولی امور زیر بحث لائے گئے تھے۔
انیس سو ستر میں وہ صدر رچرڈ نکسن کے دور میں وزیر خارجہ تھے اور انہوں نے اس وقت چین کا دورہ کیا تھا جس کی وجہ سے امریکا اور چین کے تعلقات کی راہیں کھلی تھیں۔
ہنری کسنجر ہی کی بدولت امریکا اور روس کےدرمیان ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے سے متعلق بات چیت ممکن ہوئی تھی اور اسرائیل کے عرب ممالک سے تعلقات میں بھی وہی پیش پیش تھے۔ پیرس امن معاہدے میں بھی ان کا کردار تھا۔