امریکی حکومت نےاسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ پر اسرائیلی بچوں کے قتل عام سے متعلقعاید الزامات کو واپس لے لیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے امریکیصدر جو بائیڈن کے ان بیانات کو واپس لے لیا ہے جن میں انہوں نے عزالدین القسام بریگیڈزکے کارکنوں کے حملے کے مناظر کی پرتشدد تصاویر کے بارے میں اپنے عدم اطمینان کااظہار کیا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ نےوائٹ ہاؤس کے ترجمان کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’نہ تو صدر بائیڈن اور نہ ہی کسی امریکیاہلکار نے اس بارے میں کوئی تصاویر دیکھی ہیں اور نہ ہی آزادانہ طور پر تصدیق شدہرپورٹس دیکھی ہیں۔‘‘
ترجمان نے مزیدکہا کہ مبینہ مظالم کے حوالے سے بائیڈن کے بیانات اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہوکے ترجمان اور اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے الزامات پر مبنی تھے۔
حماس نے ایک بیانمیں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز بچوں کو نشانہ نہیں بناتیں۔مغربی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی بیانیے کے حوالے سے درست اور متعصب نہہوں۔