امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک گیر مظاہروں اور قومی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گوں مگوں کی صورت حال سے نکل کر ارضِ مقدس کی آزادی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرے۔
منصورہ میں سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر لاہور ضیاالدین انصاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل قائداعظم محمد علی جناح اورپاکستان کی ریاستی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اسرائیل ایک ناجائراور قابض ریاست ہے اور اسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا عرب ممالک امریکا کی جانب دیکھنے کی بجائے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے تو فلسطین اور مسجد اقصی یہودیوں کے تسلط سے آزاد ہوجاتی۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو موجودہ موقع جو حماس نے قربانی دے کر انھیں فراہم کیا ہے ضائع نہیں کرنا چاہیے، وہ کھل کر فلسطینیوں کی حمایت میں آگے آئیں اور اس موقف کو اختیار کریں جو پوری امت کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حماس نے اسرائیلی دفاعی حصار کو توڑ کر رکھ دیا اور اس کارروائی کے دوران کسی قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی، بچوں پر ہاتھ اٹھایا گیا، نہ خواتین سے زیادتی ہوئی۔ سالہاسال سے ظلم سہنے اور دنیا کی خاموشی دیکھنے کے بعد فلسطینیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جدوجہد کریں، اقوام متحدہ کے چارٹر میں ہر مظلوم قوم کو یہ حق دیا گیا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کے اسرائیل سے تمام مذاکرات معطل کرنے کے اعلان کو سراہا اور ان تمام اسلامی ممالک جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے سے اپیل کی کہ وہ اپنے فیصلوں کوواپس لینے کا اعلان کریں۔ اوآئی سی اور اقوام متحدہ فلسطین کو اس کا حق دلوائیں۔
امیر جماعت کے اعلان کے مطابق جمعہ کو لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی جبکہ اتوار کو کراچی میں فلسطین و اقصی مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں 17 اکتوبر کو ہونے والی فلسطین قومی کانفرنس میں سیاسی و سماجی رہنما اور انسانی حقوق کے نمائندے شرکت کریں گے۔