بنگلہ دیش کی حکومت نے ملک کی ایک بڑی دینی سیاسی پارٹی جماعت اسلامی اور اس کے طلبہ ونگ شبر پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ عبیدالقادر کے مطابق جماعت اسلامی پر پاپندی کا فیصلہ بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ پُرتشدد مظاہروں کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنگہ دیش کی اتحادی حکومت کے نمائندوں نے متفقہ طور پر ’جماعت اسلامی اور شبر‘ کی ماضی اور حالیہ سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے ان پر ’پابندی عائد کرنے کا فیصلہ‘ کیا ہے۔
جماعت اسلامی پر الیکشن میں حصہ لینے پر پہلے ہی پابندی عائد ہے اور کالعدم قرار دیے جانے کے اس نئے حکم نامے کے بعد یہ پارٹی کسی بھی قسم کا اجتماع منعقد نہیں کر سکے گی۔ جماعت اسلامی کے رہنما شفیق الرحمان نے حکومت کے اس فیصلے کو ’غیر قانونی، اختیارات سے تجاوز اور غیر آئینی‘ قرار دیا ہے۔
وزیر اعظم حسینہ واجد کی حکومت نے حزب اختلاف کی جماعتوں بشمول اسلامی جماعت اسلامی پر الزام لگایا ہے کہ وہ بدامنی پھیلانے کے لیے احتجاج کو ہائی جیک کر رہے ہیں۔